صحیح بخاری
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 2 حدیث مرفوع مکررات 10 متفق علیہ 4
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 2 حدیث مرفوع مکررات 10 متفق علیہ 4
حدثنا عبد الله بن يوسف قال أخبرنا مالک عن هشام بن عروة عن
أبيه عن عائشة أم المؤمنين رضي الله عنها أن الحارث بن هشام رضي الله عنه سأل رسول
الله صلی الله عليه وسلم فقال يا رسول الله کيف يأتيک الوحي فقال رسول الله صلی
الله عليه وسلم أحيانا يأتيني مثل صلصلة الجرس وهو أشده علي فيفصم عني وقد وعيت
عنه ما قال وأحيانا يتمثل لي الملک رجلا فيکلمني فأعي ما يقول قالت عائشة رضي الله
عنها ولقد رأيته ينزل عليه الوحي في اليوم الشديد البرد فيفصم عنه وإن جبينه
ليتفصد عرقا
عبداللہ بن یوسف، مالک، ہشام بن عروہ، عروہ، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ حارث بن ہشام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے پاس وحی کس طرح آتی ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کبھی میرے پاس گھنٹے کی آواز کی طرح آتی ہے اور وہ مجھ پر بہت سخت ہوتی ہے اور جب میں اسے یاد کر لیتا ہوں جو اس نے کہا تو وہ حالت مجھ سے دور ہو جاتی ہے اور کبھی فرشتہ آدمی کی صورت میں میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کلام کرتا ہے اور جو وہ کہتا ہے اسے میں یاد کر لیتا ہوں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے سخت سردی کے دنوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتے ہوئے دیکھا پھر جب وحی موقوف ہو جاتی تو آپ کی پیشانی سے پسینہ بہنے لگتا۔
________________________________
و حدثنا أبو بکر بن أبي شيبة حدثنا سفيان بن عيينة ح و
حدثنا أبو کريب حدثنا أبو أسامة وابن بشر جميعا عن هشام و حدثنا محمد بن عبد الله
بن نمير واللفظ له حدثنا محمد بن بشر حدثنا هشام عن أبيه عن عاشة أن الحارث بن
هشام سأل النبي صلی الله عليه وسلم کيف يأتيک الوحي فقال أحيانا يأتيني في مثل
صلصلة الجرس وهو أشده علي ثم يفصم عني وقد وعيته وأحيانا ملک في مثل صورة الرجل
فأعي ما يقول
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 1558
ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان بن عیینہ، ابوکریب ابواسامہ ابن بشر ہشام محمد بن بشر سیدہ عائشہ رضی اللہ سے روایت ہے کہ حارث بن ہشام نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کیسے آتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھ پر وحی کبھی تو گھنٹی کی جھنکار کی طرح آتی ہے اور وہ کیفیت مجھ پر بہت سخت ہوتی ہے پھر وہ کیفیت موقوف ہو جاتی ہے اور میں اس وحی کو محفوظ کر چکا ہوتا ہوں اور کبھی تو ایک فرشتہ انسانی شکل میں آتا ہے اور جو وہ کہتا ہے میں اسے یاد کر لیتا ہوں۔
صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 458
ستارہ کا بیان قتادہ نے آیت کریمہ اور ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں سے مزین کیا“ کے ماتحت فرمایا کہ ان ستاروں کی تخلیق کے تین مقصود ہیں نمبر۱ آسمان کی زینت بنانا نمبر۲ شیاطین کو مارنا نمبر ۳ رہنمائی کا ذریعہ جس نے ان تینوں کے علاوہ ستاروں کے بارے میں اور کچھ تاویل کی تو اس نے غلطی کی اور اپنے حصہ کو ضائع کر دیا اور ایسی چیز میں سر مارا جس کا اسے کچھ بھی علم نہیں۔ ابن عباس نے فرمایا ہشیما یعنی متغیر ”الاب“ یعنی وہ چارہ جو مویشی کھاتے ہیں ”الانام“ یعنی مخلوق”برزخ“ یعنی آرا اور حاجب‘ اور مجاہد نے فرمایا اتفاقاً یعنی لپٹے ہوئے” الغلب“ یعنی لپٹے ہوئے ”فراشا“ یعنی بچھونا‘ جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا‘ اور تمہارے لئے زمین میں ٹھہرنے کی وجہ ہے‘ نکداً یعنی تھوڑا اور کم۔
________________________________
و حدثنا محمد بن المثنى حدثنا عبد الأعلى حدثنا سعيد عن
قتادة عن الحسن عن حطان بن عبد الله عن عبادة بن الصامت قال كان نبي الله صلى الله
عليه وسلم إذا أنزل عليه الوحي كرب لذلك وتربد وجهه
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 1559
محمد بن مثنی، عبدالاعلی ابوقتادہ، حسن حطان بن عبداللہ حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جب وحی نازل ہوتی تو اس کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سختی ہوتی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم چہرہ اقدس کا رنگ بدل جاتا۔
________________________________
أخبرنا إسحق بن إبراهيم قال أنبأنا سفيان عن هشام بن عروة
عن أبيه عن عاشة قالت سأل الحارث بن هشام رسول الله صلی الله عليه وسلم کيف يأتيک
الوحي قال في مثل صلصلة الجرس فيفصم عني وقد وعيت عنه وهو أشده علي وأحيانا يأتيني
في مثل صورة الفتی فينبذه إلي
سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 938
اسحاق بن ابراہیم، سفیان، ہشام بن عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن حشام نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی کس کس طریقہ سے نازل ہوتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا(کبھی تو) مجھ پر وحی اس طریقہ سے نازل ہوتی ہے کہ جس طرح سے گھنٹی کی آواز (جھنکار) ہو پھر جب میں اسے یاد کرلیتا ہوں تو وہ حالت مجھ سے ختم ہوجاتی ہے اور یہ کیفیت مجھ پر بہت سخت ہوتی ہے اور کبھی وحی لے کر ایک فرشتہ انسان کی صورت میں میرے پاس آتا ہے وہ مجھے بتلا دیتا ہے۔
________________________________
أخبرنا محمد بن سلمة والحارث بن مسکين قراة عليه وأنا أسمع
واللفظ له عن ابن القاسم قال حدثني مالک عن هشام بن عروة عن أبيه عن عاشة أن
الحارث بن هشام سأل رسول الله صلی الله عليه وسلم کيف يأتيک الوحي فقال رسول الله
صلی الله عليه وسلم أحيانا يأتيني في مثل صلصلة الجرس وهو أشده علي فيفصم عني وقد
وعيت ما قال وأحيانا يتمثل لي الملک رجلا فيکلمني فأعي ما يقول قالت عاشة ولقد
رأيته ينزل عليه في اليوم الشديد البرد فيفصم عنه وإن جبينه ليتفصد عرقا
سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 939
محمد بن سلمہ و الحارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ہشام بن عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن حشام نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی کس طریقہ سے نازل ہوتی ہے؟ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کبھی تو وحی اس طریقہ سے نازل ہوتی ہے جس طریقہ سے کسی گھنٹی کی جھنکار ہوتی ہے جو کہ میرے اوپر سخت گزرتی ہے پھر وہ موقوف ہوجاتی ہے۔ جس وقت اس کو یاد کرتا ہوں اور کبھی فرشتہ ایک انسان کی صورت بن کر میرے پاس آتا ہے اور وہ فرشتہ مجھ سے گفتگو کرتا ہے میں اس حکم الہی کو یاد کر لیتا ہوں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ میں نے دیکھا کہ جس وقت سخت ترین موسم سرما میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل ہوتی تھی پھر وہ وحی آنا بند ہوجاتی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیشانی سے پسینہ نکلنے لگتا وحی کی سختی کی وجہ سے اس کے زور سے۔
________________________________
حدثنا إسحق بن موسی الأنصاري حدثنا معن حدثنا مالک عن هشام
بن عروة عن أبيه عن عاشة أن الحارث بن هشام سأل رسول الله صلی الله عليه وسلم کيف
يأتيک الوحي فقال رسول الله صلی الله عليه وسلم يأتيني في مثل صلصلة الجرس وهو
أشده علي وأحيانا يتمثل لي الملک رجلا فيکلمني فأعي ما يقول قالت عاشة فلقد رأيت
رسول الله صلی الله عليه وسلم ينزل عليه الوحي في اليوم ذي البرد الشديد فيفصم عنه
وإن جبينه ليتفصد عرقا قال أبو عيسی هذا حديث حسن صحيح
جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1600
اسحاق بن موسیٰ انصاری، معن بن عیسی، مالک، ہشام بن عروة، عروة، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن ہشام نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ آپ پر وحی کس طرح آتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کبھی مجھے گھنٹی کی سی آواز سنائی دیتی ہے اور مجھ پر سخت ہوتی ہے۔ اور کبھی فرشتہ آدمی کی صورت میں آجاتا ہے اور مجھ سے بات کرتا ہے پھر میں اسے یاد کرلیتا ہوں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سخت سردی کے موسم میں بھی میں نے دیکھا کہ جب وحی نازل ہوئی اور یہ کیفیت ختم ہو جاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ماتھے پر پسینہ آجایا کرتا تھا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
________________________________
عن عاشة زوج النبي صلی الله عليه وسلم أن الحارث بن هشام
سأل رسول الله کيف يأتيک الوحي فقال رسول الله صلی الله عليه وسلم أحيانا يأتيني
في مثل صلصلة الجرس وهو أشده علي فيفصم عني وقد وعيت ما قال وأحيانا يتمثل لي
الملک رجلا فيکلمني فأعي ما يقول قالت عاشة ولقد رأيته ينزل عليه في اليوم الشديد
البرد فيفصم عنه وإن جبينه ليتفصد عرقا
موطا امام مالک:جلد اول:حدیث نمبر 425
حضرت ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن ہشام نے پوچھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کس طرح وحی آتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی آتی ہے جیسے گھنٹے کی آواز اور وہ نہایت سخت ہوتی ہے میرے اوپر پھر جب موقوف ہو جاتی ہے تو میں یاد کر لیتا ہوں جو کہتا ہے فرشتہ جو آدمی کی شکل بن کر مجھ سے باتیں کرتا ہے تو میں یاد کر لیتا ہوں جو کہتا ہے حضرت ام المومنین عائشہ کہتی ہیں کہ جب وحی اترتی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سخت جاڑے کے دنوں میں پھر جب موقوف ہوتی تھی تو پیشانی سے آپ کے پسینہ بہتا تھا ۔
________________________________
حدثنا محمد بن بشر حدثنا هشام بن عروة عن أبيه عن عاشة أن
الحارث بن هشام سأل رسول الله صلى الله عليه وسلم كيف يأتيك الوحي قال أحيانا
يأتيني في مثل صلصلة الجرس وهو أشده علي ثم يفصم عني وقد وعيت وأحيانا يأتيني ملك
في مثل صورة الرجل فأعي ما يقول حدثنا عامر بن صالح الزبيري حدثني هشام بن عروة عن
أبيه عن عاشة عن الحارث بن هشام أنه سأل رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر نحوه
مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 5206
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت حارث بن ہشام رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ آپ پر وحی کیسے آتی ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بعض اوقات مجھ پر گھنٹی کی سنسناہٹ کی سی آواز میں وحی آتی ہے، یہ صورت مجھ پر سب سے زیادہ سخت ہوتی ہے، لیکن جب یہ کیفیت مجھ سے دور ہوتی ہے تو میں پیغام الہٰی سمجھ چکا ہوتا ہوں اور بعض اوقات فرشتہ میرے پاس انسانی شکل میں آتا ہے اور وہ کہتا ہے میں اسے محفوظ کرلیتا ہوں۔
________________________________
حدثنا عبد الرزاق أخبرنا معمر عن هشام بن عروة عن أبيه عن
عاشة قالت سأل النبي صلى الله عليه وسلم رجل فقال كيف يأتيك الوحي يا نبي الله قال
يأتيني أحيانا له صلصلة كصلصلة الجرس فينفصم عني وقد وعيت وذلك أشده علي ويأتيني
أحيانا في صورة الرجل أو قال الملك فيخبرني فأعي ما يقول
مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 5254
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت حارث بن ہشام رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ آپ پر وحی کیسے آتی ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بعض اوقات مجھ پر گھنٹی کی سنسناہٹ کی سی آواز میں وحی آتی ہے، یہ صورت مجھ پر سب سے زیادہ سخت ہوتی ہے، لیکن جب یہ کیفیت مجھ سے دور ہوتی ہے تو میں پیغامِ الہٰی سمجھ چکا ہوتا ہوں، اور بعض اوقات فرشتہ میرے پاس انسانی شکل میں آتا ہے اور جو کہتا ہے میں اسے محفوظ کرلیتا ہوں۔
0 comments:
Post a Comment